Aunty
A 22-year-old man enters a hyperstar and was shopping when he noticed a woman chasing him, but he ignores her suspicions and goes shopping.
But the woman was constantly following him. This time the young man was not released.
He suddenly turned to the woman and asked: How are you?
Woman: Son, your form is very similar to that of my late son.
I reluctantly followed you, considering you my son.
The woman said this and tears began to flow from her eyes.
Young man: It doesn't matter, Amy, you consider me your son.
Woman: Son, will you call me Amy again?
The young man said loudly, "Amy G ...
But the woman did not seem to hear.
The young man said aloud again, "Amy G ....
The woman heard and kissed the young man holding both her hands, closed her eyes and left crying.
The young man could not control himself at the sight and tears flowed from his eyes, and he walked back without completing his purchase.
When he reached the counter, the cashier handed over the bill of ten thousand rupees.
The young man asked how ten thousand?
Cashier: The bill for eight hundred is yours and nine thousand two hundred for your mother, whom you were just calling Amy G. Amy G.
That day and today, that young man called his real mother Aunt John
خالہ جان
ایک بیس بائیس سالہ نوجوان ہائپر سٹار میں داخل ہوا اور کچھ خریداری کر ہی رہا تھا کہ اسے محسوس ہوا کہ ایک خاتون اس کا تعاقب کر رہی ہے، مگر اس نے اسے اپنا شک سمجھتے ہوئے نظر انداز کیا اور خریداری میں مصروف ہوگیا۔
لیکن وہ عورت مستقل اس کا پیچھا کر رہی تھی۔ اب کی بار اس نوجوان سے رہا نہ گیا۔
وہ یک لخت خاتون کی طرف مڑا اور پوچھا: خیریت ہے؟
عورت: بیٹا آپ کی شکل میرے مرحوم بیٹے سے بہت زیادہ ملتی جلتی ہے۔
میں نہ چاہتے ہوئے بھی آپ کو اپنا بیٹا سمجھتے ہوئے آپ کے پیچھے چل پڑی۔
عورت نے یہ کہا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہنا شروع ہوگئے۔
نوجوان: کوئی بات نہیں امی جی آپ مجھے اپنا بیٹا ہی سمجھیں۔
عورت: بیٹا کیا ایک دفعہ پھر آپ مجھے امی جی کہو گے؟
نوجوان نے اونچی آواز سے کہا جی امی جی......
لیکن خاتون نے گویا نہ سنا ہو۔
نوجوان نے پھر بلند آواز سے کہا جی امی جی....
عورت نے سنا اور نوجوان کے دونوں ہاتھ پکڑ کے چومے، اپنی آنکھوں سے لگائے اور روتے ہوئے وہاں سے رخصت ہوگئی۔
نوجوان اس منظر کو دیکھ کر اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکا اور بے اختیار اس کی آنکھوں سے آنسو نکل پڑے، اور وہ اپنی خریداری پوری کیے بغیر واپس چل دیا۔
کاؤنٹر پر پہنچا تو کیشیئر نے دس ہزار کا بل تھما دیا....
نوجوان نے پوچھا دس ہزار کیسے؟
کیشیئر : آٹھ سو کا بل آپ کا ہے اور نو ہزار دو سو آپ کی والدہ کا، جنھیں آپ ابھی امی جی امی جی کہہ رہے تھے۔
وہ دن اور آج کا دن، وہ نوجوان اپنی حقیقی امی کو بھی خالہ جان کہتا
خالہ جان Aunty
Reviewed by Muhammad Faizan
on
October 11, 2020
Rating:
No comments: